جتنی درکار تھی گہرائی نہیں ہو تی تھی اس لیے رنج کی شنوائی نہیں ہو تی تھی یہ جواب جھیل ہے یہ وقت کا دریا تھا کبھی لہر اٹھتی تھی یہا ں کا ئی نہیں ہوتی تھی تیرے آنے سے مزید پڑھیں

جتنی درکار تھی گہرائی نہیں ہو تی تھی اس لیے رنج کی شنوائی نہیں ہو تی تھی یہ جواب جھیل ہے یہ وقت کا دریا تھا کبھی لہر اٹھتی تھی یہا ں کا ئی نہیں ہوتی تھی تیرے آنے سے مزید پڑھیں
کیسے ممکن ہے۔۔۔۔۔کہ دِل رنج پہ آمادہ ہو اور بدلے میں اٌداسی کا خدا کچھ نہ کرے دوسری بار بھی پڑ جاۓ اگر کچھ کرنا آدمی پہلی محبت کے سِوا کچھ نہ کرے کوئ حیرت، کوئ صورت نہیں درکار مجھے مزید پڑھیں
مری آنکھ سے ترا غم چھلک تو نہیں گیا تجھے ڈھونڈھ کر کہیں میں بھٹک تو نہیں گیا تری بدعا کا اثر ہوا بھی تو فائدہ مرے ماند پڑنے سے تُو چمک تو نہیں گیا بڑا پُر فریب ہے شہد مزید پڑھیں
جو چَکھا ہوا ہے وہ ذائقہ نہیں لگ رہا کوئی زہرکیوں مجھے زہرسا نہیں لگ رہا مرے مَسئلے کا تو حل اُسی پہ ہے منحصر مرا مَسئلہ جسے مَسئلہ نہیں لگ رہا جو عقیدتوں کا طلسم تھا اُسے توڑ کر مزید پڑھیں
لبوں سے لفظ جھڑیں آنکھ سے نمی نکلے کسی طرح تو مرے دل سے بے دلی نکلے میں چاہتا ہوں پرندے رہا کئے جائیں میں چاہتا ہوں ترے ہونٹ سے ہنسی نکلے میں چاہتا ہوں کوئی مجھ سے بات کرتا مزید پڑھیں
غلط نکلے سب اندازے ہمارے کہ دن آئے نہیں اچھے ہمارے سفر سے باز رہنے کو کہا ہے کسی نے کھول کر تسمے ہمارے ہر اک موسم بہت اندر تک آیا کُھلے رہتے تھے دروازے ہمارے اگر ہم پر یقیں مزید پڑھیں
تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اُسے چاہتا ہوں جو بھی اُس پیڑ کی چھاوں میں گیا بیٹھ گیا اتنا میٹھا تھا مزید پڑھیں